Computer Sciences and Information Technology - انفارمیشن ٹیکنالوجی

انفارمیشن ٹیکنالوجی

 یوسف الماس

چیف ایگزیکٹو آفیسر ، ایجوویژن، اسلام آباد

فیلو ، رائل سوسائٹی آف میڈیسن ۔ برطانیہ

 

نوٹ : یہ مضمون انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ جات کے تعارف کا احاطہ کرتا ہے۔ جو طلبہ انفرادی طور پر کوئی معلومات حاصل کرنا چاہتے ہوں ، وہ فون یا ای میل کے ذریعہ رابطہ کر سکتے ہیں۔ فون: 051-2213201 E-Mail: yyalmas@hotmail.com-

 

دور جدید کے انسان کی روز بروز بڑھتی ہوئی ضروریات اور اسکے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے کمپیوٹرکی ایجاد ہوئی ۔ سوال یہ ہے کہ کمپیوٹر کس طرح زیادہ سے زیادہ انسان کا مدد گار ہو سکتا ہے اور اس کے مطابق اس مشین (کمپیوٹر سسٹم) کے لیے کس طرح کا پروگرام( سافٹ وئیر) تیار کیا جائے، اس ساری تعلیم و تحقیق کو دنیا کمپیوٹر سائینسز کے نام سے جانتی ہے۔

بلا شبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے دنیا بھر میں زندگی کے ہر شعبے میں کارکردگی اور رفتار کو بہتر بنانے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج ڈاکٹر ، انجینیر ، حاشیوں اور لکیروں سے خاکے بنانے والے، ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے، تاجر، بینکر ز اور حتیٰ کہ لوگ انفرادی طور پر بھی کمپیوٹر کے محتاج ہو گئے ہیں۔ دنیا بھر میں مالی لین دین ، سپلائی کا پورا جال، ریل گاڑیوں اور جہازوں کا سفر، توانائی کا کنٹرول، دفاعی سامان اور دفاع کا پورا نظام، عدالتی نظام، محکمہ موسمیات کی تمام تر رپورٹس کی تیاری اور سیٹلائیٹ میں ہونی والی سرگرمیاں غرض ہر شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محتاج ہے۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کیا ہے؟ اس کی حدود کیا ہیں؟ آج کا ہر پڑھا لکھا فرد کسی نہ کسی انداز اسے استعمال کر رہا ہے۔ 21 ویں صدی کی چمک دھمک بڑی حد تک آئی ٹی سے مشروط ہے۔ یہ سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ آئی ٹی ہے کیا؟ دو لفظوں میں تو اس کا جواب ہے کہکمپیوٹر سائنس اور ٹیکنالوجیممکن ہے کہ بات ابھی بھی واضح نہ ہوئی ہو۔ اسکا ایک آسان طریقہ آپ کو بتاتا ہوں۔ فوراً سمجھ جائیں گے۔ آپ ایک کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے اور غور کریں کہ اس کے بننے ، مجھ تک پہنچنے اوراس کے مکمل استعمال میں کن کن لوگوں اور شعبوں کا تعاون شامل رہا۔ وہ جس نے CPUبنایا ، وہ جس نے پروسیسر بنایا ،وہ جس نے مانیٹر تیار کیا ،وہ جس نے کی بورڈ اور ماو


¿س بنایا ،وہ جس نے سافٹ وئیر بنایا،ونڈوز وغیرہ،وہ جس نے آپ کو انٹر نیٹ سے منسلک کیا ،وہ جس نے انٹر نیٹ کے بہتر استعمال کے لیے نئے سے نئے سافٹ ویئر بنائے اور جس نے ویب سائٹ ڈیزائن کیں۔یہ سب کچھ ITمیں شامل ہے مگر 50%سے بھی کم جبکہ آئی ٹی تو وہ ہے جس نے اپنی ایجادات کے ذریعہ پورے معاشرے اور دنیا کے ہر رنگ اور انداز کو تبدیل کر دیا ہے۔

 

خصوصیات

کمپیوٹر اور آئی ٹی کا انسانی زندگی میں استعمال بہت وسیع ہو چکا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہاہے ۔ یہ ایک مقابلے کی دوڑ ہے جس میں ٹیکنالوجی کے ہم عصر بھی شامل ہیں اور کاروباری دنیا کے بادشاہ بھی۔ لہٰذا اس شعبہ میں مستقبل کو دیکھنے اور سمجھنے کی صلاحیت سے عاری اور سست روی کا شکار شخص کامیاب نہیں ہو سکتا ۔ اس میں ایسے ماہرین کمپیوٹر کی ضرورت ہے جو اپنے کام میں دستیاب وسائل کے ساتھ پچیدہ ترین کاروبار دنیا کے لیے متبادل کے طور پر پیش کریں۔ ایسے تربیت یافتہ باصلاحیت افراد جو ایک طرف آئی ٹی ایجادات مارکیٹ میں لا سکتے ہوں اور دوسری طرف موجود اشیاءکے استعمال میں اضافہ کر سکتے ہوں۔ اسی طرح اکثر اوقات انہیں دیگر شعبوں کے ماہرین کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوتا ہے خصوصاً الیکٹریکل انجیئیر، الیکٹرونکس انجینئر اور مکینیکل انجینئر کے ساتھ۔

آپ اگر ITمیں آنے کا فیصلہ کرہی رہے ہیں تو آپ میںاوپر بیان کی گئی خصوصیات کے علاوہ چھ مندرجہ ذیل خصوصیات کا ہونا ضروری ہے ۔

1۔ریاضی پر عبور

2۔قوت تخلیق

3۔باریک بیں سوچ ۔غیر محسوس چیز کے بارے میں سوچنا

4۔تجزیاتی مہارت

وابستگی

6۔ٹیم ورک

7۔ابلاغ

تعلیم

پیش آنے والی مشکلات اور ضروریات کی بنیاد پر اسکے ذیلی شعبے بنتے گئے۔ ان تمام شعبہ جات میں کمپیوٹر سائنس کی حیثیت مرکزی رہی جیسا کہ انجینرنگ اور دیگر ٹیکنیکل علوم میں فزکس کی مرکزی حیثیت ہے۔ پاکستان میں اس وقت کمپیوٹر کی تعلیم بہت عام ہے گریجویشن سطح پر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں بنیادی طور پر 5طرح کی ڈگری کروائی جا رہی ہے ۔

٭          کمپیوٹر سائینسز                           ٭          کمپیوٹر انجینئرنگ

٭          انفارمیشن ٹیکنالوجی                      ٭          سوفٹ وئیر انجینئرنگ

٭          انفارمیشن سسٹم (ڈیٹا بیس)

اس کے علاوہ کچھ ناموں کے فرق کے ساتھ اورڈگریا ں بھی کروائی جا رہی ہیں مگر ان میں کوئی بنیادی فرق نہیں ہے ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کسی بھی شعبے میں داخلے کے لیے ایف اے ریاضی کے ساتھ / ایف ایس سی (پری انجینئرنگ)/ آئی سی ایس ہونا ضروری ہے ۔

پاکستان کے کسی بھی ادارے می


©ں داخلے کے لیے کم از کم 50 فیصد ہونے چاہیے جبکہ بڑے اور بعض معروف اداروں میں کم از کم کی حد60 فیصد ہے۔ اس کا مطلب ہرگز نہیں کہ اس پر داخلہ مل جائے گا بلکہ داخلہ میرٹ پر ملے گا۔

 

سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں فیس تقریبا 20,000/- روپے فی سمسٹر کے حساب سے ہے البتہ بعض اداروں میں فیس تین سے چار گنا تک زیادہ ہے۔

اہم نکات

کمپیوٹر سائنسز اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کئی شعبے ہیں لیکن پروگرامنگ خاص طور پر ایک ایسا شعبہ ہے جس کے کئی فوائد معمول سے ہٹ کر بھی ہیں اور کچھ نقصانات بھی ہیں۔ آئیے جائزہ لیں۔

-1 چونکہ سارا کام ایک کمپیوٹر اور تیزرفتار انٹرنیٹ کی مدد سے ہوتا ہے لہٰذا آپ آزادنہ (Free Lance) کام کرسکتے ہیں۔

-2آپ کسی بڑے آفس کے بغیر اپنے گھر پر ہی بیٹھ کر سارا کام کر سکتے ہیں۔

-3اس شعبے میں کاربار شروع کرنا بہت آسان ہے۔

-4سافٹ ویئر صرف بڑی بڑی کمپنیاںہی نہیں بنواتیں بے

 

 

Views: 138849