Biological Emerging Sciences

 

ابھرتے ہوئے طبعی علوم

(Biological Emerging Sciences)

(بائیو ٹیکنالوجی ۔ بائیو انفارمیٹکس۔ بائیو میڈیکل انجینئرنگ)

                انسانی زندگی کے معیار کی بہتری اور معاشرتی ترقی کے لئے کائنات کی وسعتوں میں قدرت کے پوشیدہ رازوں اور قوانین کا باریک بینی سے مشاہدہ اوراس میں تحقیق وجستجو کوسائنس کہتے ہیں۔سائنس کے بے شمار شعبے ہیں ۔ ان میں ایک اہم شعبہ حیاتیاتی سائنس کاہے اس میں جاندار اشیاءکی اصل ، انکے باہمی تعلقات اور کائنات میں موجود دیگر تمام اشیاءاور حالات کے اثرات کے ساتھ تعلق اور نتائیج پر تحقیق کرنا ہے اور بہترین حل پیش کرکے کائنات میں زندگی آسان اور بہتر بنانا ہے۔

 بائیو ٹیکنالوجی

تعارف  

                بائیولوجی اور ٹیکنالوجی پر مشتمل تحقیقی سائنس کانام بائیوٹیکنالوجی ہے ۔ سائنس کایہ شعبہ بہت سے مضامین کااحاطہ کرتاہے۔ مثلاًجینیٹکس،بائیوکیمسٹری،مائیکروبائیولوجی ،امنالوجی،ویرالوجی،کیمسٹری اور انجنئیرنگ۔بائیوٹیکنالوجی میں جاندار چیزوںخاص طور پر خلیے (Cell)اور بیکٹیریا کے عمل پر کام کیاجاتاہے ۔بائیوٹیکنالوجی ایک ایسا شعبہ ہے جس کابراہ راست صحت اور ادویات سے تعلق ہے۔اس طرح اس کاتعلق زراعت اور جانوروں کی صحت سے ہے ،فصلوں کی کاشت اور ان کے انتظامی امور سے ہے،ایکالوجی اور سیل بائیولوجی،مٹی اور اجزاءسے ہے ، بائیوکے اعدادوشمار،پودوں کی صحت اور بیج کی سائنس سے ہے۔

                 بائیوٹیکنالوجی کاپاکستان میں اور بیرون پاکستان مستقبل روشن ہے۔ادویات سازی ہویاویکسین بنانے اور میڈیکل ٹیسٹوں کامعاملہ ہو، پیداوار میں اضافے کامسئلہ ہویاتوانائی کی پائیدار اور مسلسل فراہمی اور استعمال کے طریق کار کے مسائل، جانوروں کی بہتر افزائش نسل یافصلوں کے لئے اچھے بیج کی فراہمی،کیڑے مکوڑوں سے بچانا اور کھاد تیارکرنا، ماحولیاتی آلودگی سے نجات حاصل کرنے اور کوڑے کرکٹ کوبہتر انداز سے تلف کرنے کاعمل یہ سب بائیوٹیکنالوجی کی عملی شکلیں ہیںجو پچھلے تیس سال میں معاشرتی ضروریات کے طورپر سامنے آئی ہیں۔

بائیوٹیکنالوجی میں حصول تعلیم

                اگر آپ بائیوٹیکنالوجی میں اپنامستقبل بناناچاہتے ہیں تو سائنس کامضبوط پس منظر ہوناضروری ہے ۔خاص طورپر فزکس،کیمسٹری،بائیولوجی اور ایگریکلچر مضامین میں آپ کی طبعی دلچسپی ہوناضروری ہے۔آپ F.Sc(پری میڈیکل) کرنے کے بعد اس شعبے کواختیار کرنے کے لئے چارسالہ BS(بائیوٹیکنالوجی)پروگرام میں داخلہ لیں گے۔دوسری صورت میں B.Scایگریکلچر میں داخلہ لیں اور اپنی(Specialization)تخصص بائیوٹیکنالوجی لیں تیسری صورت یہ ہے کہ آپ B.Scبائیوکے ساتھ کریں اور پھر M.Sc. بائیو یا اس سے متعلقہ شعبے میں کریں۔

بائیو انفارمیٹکس

تعارف

                بائیو انفارمیٹکس دراصل بائیولوجی ، کمپیوٹر سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مجموعے کانام ہے بائیولوجی کے پیچیدہ اور لامحدود اعدادوشمار کے تجزیہ وتحقیق اور اس سے مفید نتائج حاصل کرنے کے لئے یہ سائنس وجود میں آئی۔بائیولوجی کے میدان میں ہونے و الی ترقی اس شعبے کی مرہون منت ہے۔

                بائیولوجی کے بنیادی اجزاءاور ان کی ساخت سے متعلق تمام تر معلومات کتابوں کے انبار اور اعدادوشمار کی گہرائیوں میں چھپی ہوئی تھیں۔بائیوانفارمیٹکس نے انہیں استعمال کے قابل بنادیاہے۔

                جاندار اشیاءمیں ڈی این اے(DNA)کومرکزی حیثیت حاصل ہے۔حیاتیات کی وراثتی معلومات DNAمیں کوڈ کے ذریعہ محفوظ ہے۔ یہ براہ راست انسان یا کسی بھی زندہ جسم کی ساخت اورافعال کو کنٹرول کرتا ہے. ڈی این اے کی ساخت کا مطالعہ کر نے سے ہی بالآخر امراض یا مزاحمت کی نوعیت سمجھ آسکی جس سے بہت سی موروثی بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں حیرت انگیز کامیابی ملی ہے۔

بائیو انفارمیٹکس کا پھیلاو


¿ بہت زیادہ ہے ۔ یہ انسانی صحت ، زراعت ، ماحولیات ، توانائی اور بائیو ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں تحقیق اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہو چکی ہے ۔ اس کا بہتر اور زیادہ مفید استعمال بیماریوں کی روک تھام یا علاج کے لئے ادویات سازی کے لیے کیا جا رہا ہے ۔

 

بائیوانفارمیٹکس میں حصول تعلیم

                بائیو انفارمیٹکس میںجو کورس پڑھائے جاتے ہیںان میں بائیولوجی،جینیٹکس ، مائیکروبائیولوجی ، کیمسٹری ، فارمیسی ، ویٹرنری سائنس ،فزکس ، ریاضی ، اور انجینئرنگ کے بعض کورسز ،اس شعبے میں بی ایس ، ایم ایس اور پی ایچ ڈی کی تعلیم کے مواقع پاکستان میں موجود ہیں ۔ اس کے علاوہ بعض مختصر مدت کے کورسز بھی ہیںجو ان طلبہ و طالبات کے لیے بہت مفید ہیں جو جلد ملازمت کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

خصوصیات

                بلاشبہ یہ میدان(بائیولوجیکل سائنسز) بڑا صبر آزما اور کٹھن ہے مگر جو لوگ دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور قوموں کی ترقی جن کا مطمع نظر ہو ان کے لیے یہ سب باتیں چنداں اہمیت نہیں رکھتیں ۔ ملک و قوم کے عروج کا داعیہ اس قدر طاقتور ہے جو راستے کی ہر مشکل برداشت کرکے آگے بڑھنے کا جذبہ تازہ فراہم کرتا ہے۔

                اپنے دامن میں سوالات کا وافر ذخیرہ رکھنے والے ، نئی نئی تحقیقات کا دروازہ کھولنے والے ، ہر عمل اور ردعمل کے پس منظر میں وجوہات اور دلیل تلاش کرنے والے اس شعبے کاانتخاب کریں ۔ معاشرے کی ترقی کے لیے نئی نئی ایجادات جو زندگی کو ہر آنے والے دن کے حقائق سے ہم آہنگ کر سکیں ، قدرت ان کے ہاتھوں کروا دیتی ہے۔

ذاتی خصوصیات

                ان شعبوں میں آنے والوں میں سائنسی رجحان اور بائیولوجی میں گہری دلچسپی ضروری ہے۔طبعی طورپر قاعدے اورقرینے سے کام کرنے والے اور تنہاصبر سے کام کرنے والے ہوں ،ہر کام کونوک پلک سے درست ،صاف ستھراانداز اور لیبارٹری میں کئی کئی گھنٹے کام کرنے کی ہمت اور حوصلہ ضروری ہے۔ آزادانہ حیثیت میں کام کرنے کی صلاحیت بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اپنے کام میں کمپیوٹر کااستعمال، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بہترین ابلاغ عملی زندگی میں بہتر امکانات میں اضافے کاباعث بنت


Views: 8144